درحقیقت، ہر ملک اور ہر ریاست اس شخص کی ہو سکتی ہے ?
السلام علیکم، میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان ایک پاکستانی ہیرو ہیں، جنہوں
نےنوجوانوں کو سوچنے کا ایک نیا زاویہ دیا۔ اُن کے اچھے کاموں کو سراہنا ضروری ہے —
اور جتنا کسی نے کام کیا ہے، اُتنا ہی کریڈٹ دینا بھی انصاف کا تقاضا ہے۔ لیکن کسی
ایک فرد کے ایک عمل کو بنیاد بنا کر اُسے دیوتا بنا دینا، اس کی پرستش کرنا، یہ نہ
عقلمندی ہے اور نہ ہی ایک باشعور مسلمان کا شایانِ شان۔ پاکستان ہم سب کا ہے۔
درحقیقت، ہر ملک اور ہر ریاست اس شخص کی ہو سکتی ہے جو اس میں رہتا ہے، کام کرتا
ہے، اور وہاں کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن کسی بھی معاشرے میں رہنے کے
لیے کچھ بنیادی ذمے داریاں نبھانا ضروری ہوتی ہیں: جہاں رہیں، وہاں کے قانون کا
احترام کریں۔ مقامی لوگوں کی عزت کریں۔ اس جگہ کو اپنا سمجھ کر صاف اور محفوظ
رکھیں۔ مصیبت یا بیماری کی صورت میں دوسروں کا ساتھ دیں۔ مُلک یا ریاست مخصوص لوگوں
کی جاگیر نہیں ہوتی۔ یہ سوچ کہ "یہ ملک صرف ہمارے لیے ہے" — ایک محدود، خودغرض اور
نقصان دہ نظریہ ہے، جس سے میں اتفاق نہیں کرتا۔ میں مانتا ہوں کہ یہ دنیا، یہ
کائنات ہم سب کی ہے۔ اگر کوئی اسے صرف اپنی جاگیر سمجھتا ہے تو یہ زیادتی ہے۔ انسان
جہاں بھی رہتا ہے، وہاں اختلافِ رائے بھی ممکن ہے، مسائل بھی آ سکتے ہیں — لیکن بات
چیت، نیک نیتی اور مثبت سوچ سے ہر مسئلے کا حل ممکن ہے۔ اصل چیز نیت اور رویہ ہے۔
اگر آپ کی نیت صاف ہو، آپ مثبت سوچ رکھتے ہوں، تو کوئی بھی راستہ مشکل نہیں۔
انسانیت زندہ باد۔ - ایم۔ عرفان اے صدیقی #gbwtrade
http://youtube.com/post/UgkxzrhfcSsKEp90WxH9-hknf5mLVcAz2pEQ?si=OzmPjQKzi7-zrzaD
Comments
Post a Comment