بلاول صاحب، پیار سے ایک بات کہنی ہے — جانے دیں۔
جب آپ کے والد نے کوئی حقیقی عوامی خدمت نہ کی، اور نانا صاحب کے بعد آپ کی جماعت مسلسل زوال کا شکار رہی، تو آپ کو شاید یہ اندازہ ہی نہیں ہو پایا کہ واقعی "کام" کیا ہوتا ہے۔
کیا آپ نے کبھی:
-
ریڑھی لگائی؟
-
دیہات میں سائیکل یا موٹرسائیکل پر پاپڑ بیچے؟
-
کسی دفتر میں تین سال تک چپراسی کی نوکری کی؟
اگر نہیں، تو پھر آپ کو کام اور محنت کی قدر و قیمت کیسے سمجھ آ سکتی ہے؟
محض تقریریں، سوشل میڈیا پر بیانات، اور وراثت میں ملی سیاست کسی کو "قابل" نہیں بناتی۔
اگر آپ واقعی اہل ہوتے، تو سندھ کی حالتِ زار اور وہاں کے لوگوں کی پسماندگی آج یہ نہ ہوتی۔
لہٰذا بات صرف وہی کریں جس کا آپ کو خود تجربہ ہو۔
ورنہ عوام اب سچ اور دکھاوے میں فرق سمجھ چکی ہے۔

No comments:
Post a Comment